- متعدد زبانوں کی ہم نسبتی، بیک وقتی، مؤثر اور لطف انگیز تعلیم کو فروغ دینا۔
- بهارت کے لسانی، ثقافتی اور بالآخر قومی اتحاد کو آگے بڑھانا۔
- ایک منفرد طریقہ كار پیش کرنا جو نہ صرف اوپری دو مقاصد کو حاصل کرنے میں سہولت کرے گا، بلکہ دنیا کے کسی بھی زبانوں کے مجموعہ کے لئے بھی قابل اطلاق ہوگا۔
سارے جہاں سے اچھا
سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا
ہم بلبلیں ہیں اس کی، یہ گلستاں ہمارا
غربت میں ہوں اگر ہم، رہتا ہے دل وطن میں
سمجھو وہیں ہمیں بھی دل ہو جہاں ہمارا
پربت وہ سب سے اونچا، ہمسایہ آسماں کا
وہ سنتری ہمارا، وہ پاسباں ہمارا
گودی میں کھیلتی ہیں اس کی ہزاروں ندیاں
گلشن ہے جن کے دم سے رشکِ جناں ہمارا
اے آبِ رودِ گنگا! وہ دن ہیں یاد تجھ کو؟
اترا ترے کنارے جب کارواں ہمارا
مذہب نہیں سکھاتا آپس میں بیر رکھنا
ہندی ہیں ہم، وطن ہے ہندوستاں ہمارا
یونان و مصر و روما سب مٹ گئے جہاں سے
اب تک مگر ہے باقی نام و نشاں ہمارا
کچھ بات ہے کہ ہستی مٹتی نہیں ہماری
صدیوں رہا ہے دشمن دورِ زماں ہمارا
اقبال! کوئی محرم اپنا نہيں جہاں میں
معلوم کیا کسی کو دردِ نہاں ہمارا!
محمد اِقبال
سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا
sāre jahān̠ se acchā hindostān̠ hamārā
India, our nation, is the finest in the world
Sir Muhammad Allama Iqbal (Published 1904)