زبان بدلو، اور آپ کی سوچ بدل جاۓ گی
کارل البرکٹ

بیریلی سیشی، ایم ڈی

فہرست

حروف تہجی کا سائنس: سنسکرت / ہندی (دیواناگری)، تیلوگو اور اردو (نستعلیق) کے رسوم الخط کے ما بین حروف کی نقشہ سازی کی کوشش

بیریلی سیشی ، ایم ڈی۔
BSeshi@multilanguaging.org
BSeshi@outlook.com

 

تعارف

حروف کی نقشہ سازی سے مراد ہر ایک زبان کے مابین علامت بہ علامت یا حرف بہ حرف ترجمہ (جیسے کہ انگریزی، تیلگو، ہندی، اردو اور سنسکرت) کی ہے۔
یعنی ایک زبان کی آوازوں کو دوسری زبانوں کی آوازوں سے نقشہ بند کرنا۔
یہ لفظ بہ لفظ اور جملے بہ جملے ترجمہ کا ، اس منصوبے میں ان کے اطلاق کی حیثیت سے،بر عکس ہے ۔
جہاں روایتی تراجم مختلف زبانوں کے ما بین معانی کی نقشہ سازی کرتے ہیں ، حروف تہجی کے سائنس میں آوازوں کی نقشہ سازی ہوتی ہیں ۔
زبانوں کے مابین حرفی سطح کے ترجمے کو متبادل طور پر نقل حرفی کے طور پر بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

جس طرح لفظ /جملے کے ترجمے معنی/تصورات/نظریات کو نقشہ بند کرتے ہیں، اسی طرح حرف بہ حرف ترجمے ایک زبان کی آواز کو دوسری زبان کی آواز سے نقشہ بند کرتے ہے۔
ایک اعتبار سے، سابقہ الفاظ/جملے کے ذریعہ نمائندگی کردہ اشیاء یا نظریات سے نمٹنے کے لئے زیادہ سے زیادہ ذہنی مشق کرنا ہے، ان آوازوں سے قطع نظر جو ان مے ہوں، جبکہ دوسرا ، زیادہ طبعی یا حسی ہے، اور مجموعی طور پر وہ آواز جو خط کے ذریعہ پہنچائی جاتی ہے اس کے ساتھ نبرد آزما ہونا ہے۔

یہ، ابتدائی غور وفکر میں طلبہ کے لئے محنت طلب اور مشکل دکھائی دے رہا ہے کہ وہ پانچ زبانوں کے حروف تہجی سیکھیں۔
تاہم، یہ اتنا ڈراونا نہیں ہے جتنا لگتا ہے، جب طلبا ان کو سیکھنا شروع کردیں۔
ایکسل ورک شیٹس کو ملحق کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ان حروف کے درمیان تعلق کو اجاگر کیا جائے، تاکہ ان کی سیکھنے کی اہلیت میں مدد دی جائے۔

جیسا کہ بہت سے قارئین جانتے ہوں گے، ہندی اور سنسکرت ایک ہی رسم الخط، دیواناگری کا استعمال کرتے ہیں ۔
اگرچہ تیلگو میں مختلف رسم الخط کا استعمال کیا جاتا ہے، لیکن اس کے حروف تہجی بنیادی طور پر دیواناگری کے مترادف ہیں۔
یہ اختلافات کی اہمیت کو کم کرنا نہیں ہے، لیکن "THS" (تیلگو، ہندی، سنسکرت) کے حروف تہجی عملی طور پر ایک ہی حرف ہیں۔
فرق یہ ہے کہ، سنسکرت اور ہندی میں دیواناگری رسم الخط کا استعمال کیا جاتا ہے اور تیلگو میں مختلف اسکرپٹ کا استعمال کیا جاتا ہے ― وہی یکساں آوازیں، لیکن مختلف رسم الخط/اظہارات۔
"ایک ہی آواز لیکن مختلف رسم الخط کی علامت" کا یہ تصور ہندوستان کے قومی مقصد کی ایک اور دکھائی دینے والی شکل ہے، "تنوع میں اتحاد" – " विविधतायामेकता " – " vividhatāyāmekatā "۔
بچوں کو یہ اہم پیغام دینا ہے کہ، اگرچہ ظاہری شکلیں مختلف ہیں―لیکن بنیادی جوہر ایک ہی ہے―اسی آواز "اے" کو تیلگو ، سنسکرت/ہندی، اور اردو کے رسم الخط میں الگ الگ انداز అ, अ/अ اور ا سے ظاہر کیا جاتا ہے۔

اسے بصری میڈیا خصوصا ویڈیوز یا بچوں کے لئے اسمارٹ فون ایپس کے ذریعے تخیلاتی اور تفریحی انداز میں حاصل کیا جاسکتا ہے۔
یہ بالغان کے لئے یکساں طور پر تعلیم دینے والا ہوگا، کیونکہ یہ ظاہری طور پر مختلف شکلوں سے پوشیدہ بنیادی یکسانیت کا ایک طاقتور پیغام پہنچائے گا۔
مزید یہ کہ اس حقیقت پر بھی زور دیا جائے گا کہ یہ ساری زبانیں ایک دوسرے سے یا تو ماں بیٹی کے طور پر یا بہنوں/کزنوں کی حیثیت سے جڑی ہوئی ہیں۔
میں نے اکثر پوچھے گئے سوالات، خاص طور پر اکثر پوچھے گئے سوال 3 اور اکثر پوچھے گئے سوال 10 کا جواب دیتے ہوئے یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کی ہے۔

دراصل، حروف تہجی کا سائنس اس نکتے کو ان زبانوں کے الفاظ کی نسبت زیادہ زور دے کر واضح کرتا ہیں۔
الفاظ کے ساتھ، ہم دیکھتے ہیں کہ وقت گزرنے اوراصل سے انحراف کی وجہ سے ایک جیسے لفظ کی بعض اوقات مختلف زبانوں میں مختلف معنی یا زیادہ متشابہ معنی ہوسکتی ہیں (بعض اوقات ترجمہ میں الجھن پیدا ہوتی ہے)۔
تاہم، آوازیں وہی رہتی ہیں، نئی آوازیں شامل کی جاسکتی ہیں، یا کچھ پرانی آوازوں کو نظر انداز کیا جا سکتا ہے، لیکن حرف تہجی بہت حد تک غیر تبدیل شدہ رہتے ہیں، خاص طور پر THS زبانوں میں۔
لہذا، میں ان حروف تہجی کو سیکھنے اور اس کی پیروی کرنے کی اہمیت کو اس سے زیادہ واضح نہیں کرسکتا۔

انگریزی میں لاطینی/رومن حروف تہجی کا استعمال کیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے اس کا سیکھنا بہت آسان ہے۔
مشکل کے لحاظ سے جو رسم الخط مشکل ہے وہ اردو کا ہے، جو فارسی-عربی حرف تہجی پر مبنی ہے جو لاطینی اور THS حروف تہجی سے بالکل مختلف ہے۔
دوسری جانب، اگرچہ ہندی میں اردو سے مختلف رسم الخط کا استعمال کیا جاتا ہے، لیکن ان کی روزمرہ کی زبان اور گرامر بنیادی طور پر ایک جیسے ہیں۔

جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا ہے، میرا نکتہ یہ ہے کہ یہ سب عربی، چینی، دیواناگری، یونانی اور یوکاٹک مایا جیسی پانچ غیر متعلقہ زبانیں یا رسم الخط سیکھنے کی طرح نہیں ہے۔

اس کے ساتھ "حرفی نقشہ سازی کے جداول" سیکشن گراف کے انداز میں ان حرفوں کی مناسبت کو نمایاں کرتا ہے۔
نئے سیکھنے والوں کی حوصلہ افزائی کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ وہ اردو کے افراتفری سے ظاہر ہونے والے رسم الخط سے نہ گھبرائیں، میں نے مختلف مجموعات میں اردو کے الفاظ کو ترتیب دینے کی کوشش کی ہے جس میں ہر مجموعہ کے اندر بنیادی انداز کو ظاہر کیا گیا ہے۔
ان THUS (تیلگو، ہندی، اردو اور سنسکرت) حروف کے حوالے، سیکھنے، یاد رکھنے اور استعمال میں آسانی کے لئے، میں نے انہیں دس جداول کی شکل میں ترتیب دیا ہے جنہیں افقی طور پر رکھی گئی ہے، جیسا کہ ساتھ والے با ئیں سے دائیں طرف کے "حرفی نقشہ سازی کے جداول" کے حصے میں ہے:

جدول 1 – دیواناگری اور تیلگو حروف علت
جدول 2 – دیواناگری اور تیلگو حروف صامت
جدول 3 – دیواناگری حرف صامت مجموعات
جدول 4 – دیواناگری اور اردو خصوصی حروف صامت
جدول 5 – دیواناگری ہندی بمقابلہ اردو حروف علت
جدول 6۔ دیواناگری ہندی بمقابلہ اردو حروف صامت
جدول 7 – دیواناگری بمقابلہ اردو: ڈیگراف (بھاری حروف صامت/سانس والی آواز)
جدول 8۔ نقاط والے اردو کے حروف
جدول 9۔ نقاط کے بغیر اردو کے حروف
جدول 10۔ تمام اشکال میں مکمل اردو حرف تہجی

یہ امید کی جاتی ہے کہ اس سے متعلقہ حروف تہجی کو سیکھنے، یاد رکھنے اور استعمال کرنے میں آسانی ہوگی۔
"الفاظ کی سطح کی نقشہ سازی دکھائے جانے والے حروف تہجی کے خرائط " پر ساتھ والے حصے میں پانچ زبانوں کے حروف تہجی کے خرائط اسی انداز میں پیش کیے گئے ہیں جیسے بچے روایتی طور پر ان کو ایک مخصوص زبان میں سیکھتے ہیں، ہر حرف کو ایک مثال کے لفظ کے ساتھ جوڑ کر جو عام طور پر اس حرف سے شروع ہوتا ہے اور ٹھوس شبیہ کی صورت میں اس کی نمائندگی کرتا ہے۔

ہدف کردہ طلباء 3 سے 5 سال تک کے پری اسکول کے بچے ہوں گے۔

اہم بات یہ ہے کہ، ان کے "جاذب ذہنوں" کے ذریعہ تقابلی/متعلقہ سوچ اور سیکھنے میں سہولت دینے کے لئے، یہ حصہ بیک وقت اسی متعلقہ مثال کے الفاظ سے ہر ایک کی زبان کو باقی چار زبانوں میں ترجمہ کرتے ہوئے اس سے متعارف کرواتا ہے۔
ہر زبان کے حروف تہجی کو واضح کرنے کے لئے منتخب کردہ مثال کے الفاظ کے معنی، بغیر کسی عبور کے، اس زبان کے لئے خاص ہیں۔
انگریزی، تیلگو، ہندی، اردو اور سنسکرت میں بالترتیب 26، 51، 57، 39، اور 49 علامات/حروف ہیں، اس پر غور کرتے ہوئے، یہ 222 تصاویر/الفاظ / معانی کی ایک فنکارانہ پیشکش ثقافتی قدر کے ساتھ نوجوان ذہنوں کو آمادہ کرتا ہے۔
ہر ایک علامت/ حرف کے لئے ایک کے بجائے دو مثال کے الفاظ سیکھنے سے، اس کی تعداد میں دوگنا اضافہ ہوجائے گا (اس کی تعداد 440 سے زیادہ ہوجائے گی)۔
اس وسعت والے دائرہ کار سے اضافی نئے معانی/ تصورات/ خیالات تخلیقی ذہنوں سے متعارف کرائے جا سکتے ہیں، خاص طور پر جب وہ ان زبانوں کے ثقافتی وسائل سے متعلق ہو سکتے ہیں، اور یہ تعارف لفظوں کی معیاری فہرستوں ، جو ابتدائی عشروں سے رواں دواں ہیں ، سے کہیں زیادہ متعلق ہو سکتا ہے۔

حوالے اور سیکھنے کی سہولت کے لئے، میں نے―انگریزی، تیلگو، ہندی، اردو اور سنسکرت کے بائیں جانب سے افقی طور پر رکھے ہوئے ان خرائط کو، 1-5 تک ترتیب دیا ہے۔
مستقبل کی تصویری مثالوں مے ، صوتی اور متحرک تصاویر کا تصور خیالی اساتذہ کے طور پر پیش کیا جائے گا ، جیسے کہ:

محترمہ سروجا (سروجینی نائیڈو کے لئے – انگریزی)
جناب ویما (ویمنا کے لئے – تلوگو)
جناب پریم (پریم چند کے لئے – ہندی)
جناب مرزا (غالب کے لئے – اردو)
جناب کالیداس (کالیڈاسا کے لئے – سنسکرت)

مرکب اور مشابہ حرف اور/یا الفاظ کے کھیل اور مشقیں تخلیق کی جائیں گی، جس کا مقصد سیکھے گئے پانچوں زبان کےحروف تہجی کے علم کو اکٹھا کرنا ہے ۔
درج بالا میں بیان کردہ حروف تہجی کی مہارت کے ساتھ، جگرنا ٹ یا ایک عظیم جثہ کی طرح، پورے اعتماد کے ساتھ بااختیار ہو کر اسکول میں جانے والے کسی بچے کا تصور کریں۔

ہم اس پروجیکٹ پر جیسے جیسے آگے بڑھ رہے ہیں، اور جیسا کہ اوپر ذکر کیا گیا ہے اور اکثر پوچھے گئے سوال 13 کے تحت بات چیت کی گئی ہے، کہ ہمیں اسمارٹ فون ایپ بنانے، ایک ویڈیو تیار کرنے یا حتی کہ ایک مماثلت کو اجاگر کرنے والے ایک ڈرامے میں حروف کو ان حروف کے مابین اختلافات اور یکسانیت کو ظاہر کرنے کے لئے انسانی کرداروں کی طرح پیش کرنے والا ویڈیو گیم بنانے کی ضرورت ہوسکتی ہے۔
مزید برآں، حروف تہجی پر مرکوز کردہ لوریوں یا نرسری کی نظموں کو لکھا جاسکتا ہے اور خوشنما انداز مے گایا جاسکتا ہے۔
اس سے ایک زندہ دل اثر کے ساتھ ان حروف تہجی کی تقابلی تعلیم حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
آخر کار، اس کثیر لسانی منصوبے سے توقع کی جاتی ہے کہ رسم الخط اور زبانوں کے تنوع کو معدوم ہونے سے بچایا جائے گا، کیونکہ وہ انسانی ثقافت اور تاریخ کا ایک لازمی جزو ہیں۔
فی الحال ، ان کی انتہائی قرابت یا اس کی کمی کو دیکھنے کے قابل ہونا کافی ہے۔

اس کثیر لسانی منصوبے میں مندرجہ ذیل نقل حرفی اسکیموں کا استعمال کیا جاتا ہے۔

دیواناگری – سنسکرت: سنسکرت نقل حرفی کی بین الاقوامی حروف تہجی (IAST)
دیواناگری۔ ہندی: لائبریری آف کانگریس (LoC) سسٹم
تیلگو: (LoC) سسٹم
اردو: (LoC) سسٹم

یہ جاننا اہم ہے کہ حقیقت میں، IAST اور LoC سسٹم ایک جیسے ہیں۔

یہ امید کی جاتی ہے کہ مذکورہ بالا بنیادی کام اس وقت ہموار ہوجائے گا جب ہم رسم الخط کے بیک وقت تدریسی نظریے کے نفاذ کی جانب پیش قدمی کریں گے۔
منصوبے کے اس مرحلے میں، حروف تہجی کے سائنس سے متعلق یہ "تعارف" کو بنیادی طور پر بالغ سیکھنے والوں، والدین، اساتذہ/معلمین، سافٹ ویئر ڈیویلپرز، پالیسی کے فیصلہ سازوں اور دلچسپی رکھنے والے شہریوں کے لئے بنایا جاتا ہے۔
یہ کام بلا شبہ پری اسکول کے بچوں کو بیک وقت ان رسم الخط کی تعلیم کے لئے درکار مناسب ذرائع (سافٹ ویئر یا کسی اور طرح) کی تیاری میں مدد دے گا، جو کہ حتمی مقصد ہے۔

آخر میں یہ بات ذہن نشین ہونا ضروری ہے کہ پیش کردہ معلومات کسی بھی طرح سے مکمل نہیں ہے اور یہ عین ممکن ہے کہ اس میں ان تمام باریکیوں اور پیچیدگیوں پر بھی توجہ نہ دی جا سکی ہو جن کے بارے میں کلاس کے دوران سیکھے جانے کی توقع کی جاتی ہے۔
تفصیلی تصویر کے لئے ملحقہ "حوالہ جات" کا حصہ ملاحظہ کریں۔

اظہار تشکر:
میں گمنام ماہر لسانیات، محترم SS اور محترم TS کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے حروف تہجی کے سائنس سے متعلق دستاویزات کی تیاری میں بھرپور حوصلہ افزائی، تنقیدی جائزے، اور مددگار تبصروں کی پیش کش کی۔