جیسا کہ بانی اور صدر کی طرف سے پیغام میں زور دیا گیا ہے، یہ ایک تجرباتی خیال ہے، جس میں اہم بحث اور تشخیص کی ضرورت ہے۔
اس تصور کو مخصوص اور کافی تفصیل میں پیش کرنے کے لئے احتیاط سے کام لیا جانا چاہیئے تاکہ یہ تشخیص کے لئے قابل قبول ہو۔
توقع کی جاتی ہے کہ ماہر لسانیات اور متعلقہ زبان کے ماہرین اس طرح کے تمام پہلوؤں کی جانچ پڑتال کریں اور مناسب مواد، درسی نصاب اور نصابی مواد کی تعمیر کے لئے ماہرین کی ایک کمیٹی بنائیں گے۔ کیونکہ اس طرح کے مواد کی ضرورت ہے، اگرچہ یہ تجرباتی عمل کے لئے ہو تب بھی۔
اس بات کی بھی توقع کی جاتی ہے کہ بھارت کے وفاقی اور ریاستی حکومتی ایجنسیاں، فیاضانہ تنظیمیں اور تعلیمی ادارے تجویز کے ضمن میں اکٹھے ہوں اور ضروری مالیاتی حمایت اور تعاون فراہم کریں۔
اس تجویز کی کامیابی کی پیشن گوئی متعقلہ زبان کے ماہرین کے ذریعہ مشترکہ طور پر تیار کی جانے نصاب والی درسی کتابوں کی بنیاد پر کی جا سکتی ہے۔
ایک مختلف زاویہ نظر سے دیکھا جائے تو، دنیا کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہرین کو یہ تجویز کافی مشکل اور مناسب درسی کتابوں اور سافٹ ویئر کے آلات/ایپس تیار کرنے اور کام کو قابل عمل بنانے کے لئے اس کی سمت میں قدم بڑھائے جانے کے لئے کافی اہمیت کی حامل معلوم ہو سکتی ہے۔
اس تدریسی طریقہ پر تجربہ کرنے کے لئے درکار کتابوں اور کمپیوٹر کے آلات کی فراہمی، دلچسپی رکھنے والے اسکولوں کو سہولت فراہم کرے گی۔
اس ویب سائٹ کا مقصد ان چیزوں کے بارے میں شعور بلند کرنا ہے جن کی ضرورت ہو سکتی ہے اور بالاخر اسے حقیقت بنانے کے لئے تبادلہ خیال کرنا ہے۔
کثیر اللسانیت کے لئے ڈاکٹر سیشی کا بین الاقوامی مرکز
تنوع ہمارا حسب و نسب ہے
بیریلی سیشی، ایم ڈی
تیلگو (ہندی، اردو، سنسکرت) کے ایک مقامی زبان بولنے والے باشندے نے انگریزی میں ڈاکٹر سشیشی کے اصل (پیغام) سے اس کا ترجمہ کیا ہے۔