عزیز معطی مستقبل:
میں ہم آہنگ یا بیک وقتی متعدد زبانوں کی درس و تدریس کی تجویز کی پیش قدمی کے لئے عطیہ کا طالب ہوں۔
"کثیر-لسانیت" ایک نئی کثیر لسانی یا بھزبانی درس و تدریس کی تجویز ہیں جو متعدد زبانوں کی بیک وقتی تعلیم کو ممکن بناتی ہیں۔
اس معاملے میں، یہ تجویز پانچ زبانوں کی بیک وقتی تعلیم پر مرکوز ہیں۔
اسے تین بھارتی زبانوں (ہندی، اردو اور سنسکرت)، ایک بین الاقوامی زبان (انگریزی) اور ایک مادری زبان (تیلگو) پر لاگو کیا گیا ہے۔
تمام زبانوں کی تعلیم پہلے درجے (گریڈ یا سٹینڈرڈ) سے شروع ہوتی ہیں۔
("درجہ،" "گریڈ،" اور "سٹینڈرڈ" – یہ اصطلاحات مترادف طور پر استعمال ہو رہیں ہیں۔)
کوئی اور مادری زبان تیلگو کی جگہ لے سکتی ہیں۔
یہ تجویز بھارت کی مخصوص صورتحال سے پیدا ہوئی ہیں۔
اس تجویز کے دو جدید حصّے ہیں۔
الف) ہدف – پانچ زبانوں کی درس و تدریس،
ب) طریقہ کار – اس ہدف کے حصول کے لئے۔
زبانوں کی تعداد ٢، ٣، یا ٤ نہیں بلکہ ٥ ہیں۔
اس عدد کے اصل کا تعلّق بھارت کی قومی وابستگی اور لسانی مساوات کے حصول کی چاہ سے ہے۔
یہ تعین کرنا باقی ہے کہ کونسا طریقہ زیادہ اثردار ہے، تجویز کردہ "ہم آہنگ / بیک وقتی" طریقہ یا موجودہ "سلسلہ وار" طریقہ۔
اس تعین کے نتیجہ تک پہنچنے کے لئے ایک طبّی آزمائش جیسی صورتحال بنانے کی ضرورت ہے جس مے طبی تفتیش کار نئے علاج کی سلامتی اور افادیت کی اس کی آزمائش کے دوران تشخیص کریں گے۔
اس تصوّر کی تشریح ٣٠ آسانی سے مفہوم سوال و جواب کے ذریعے کی گئی ہے۔
کسی بھی دئے گئے دستاویز کے مستقل واحد زبان، جملہ-بہ-جملہ، پانچ-جملہ-بہ-پانچ-جملہ، اور لفظ-بہ-لفظ ترجمے فراہم کرتے ہوئے طریقہ کار سے محصول بیک وقتی / تقابلی تدریس کی تسہیل کو بتایا گیا ہے۔
امید کی جاتی ہے کہ یہ خاکہ آپ کو اس ویب سائٹ پر جاکر تجویز کا جائزہ لینے کے لئے بنیادی ساخت فراہم کرے گا۔
جیسے کے آپ اس متعلقہ ویب سائٹ پر جاکر خود فیصلہ کر سکتے ہیں، یہ طریقہ کار ایک عام طور پر اور دنیا کی تمام زبانوں پر لاگو ہوتا ہے۔
یہ تکمیلی ویب سائٹ سات یوروپی زبانوں: انگریزی، جرمن، فرانسیسی، ہسپانوی، اطالوی، لاطینی اور یونانی کو ایک ساتھ یا ان مے سے کچھ کو ہم آہنگی سے سیکھنے / سکھانے کے لئے کثیر لسانی طریقہ کار کی ممکنہ اطلاق پذیری کو جانچتی ہیں۔
اس تصور کی توسیع کسی بھی لسانی مجموعہ یا کسی بھی قوم کی زبانوں تک کی جا سکتی ہیں۔
دنیا کے متعدد ممالک رسمی یا غیر رسمی طور پر دو لسانی یا کثیر لسانی ہیں۔
ہر ایسا ملک یا خطہ قیاسی طور پر کچھ حد تک اس کے لسانی اختلاف سے موثر ہے۔
دنیا کے کسی بھی ملک یا خطہ میں زبانوں کے مطلوبہ مجموعات کو سکھانے کے لئے کثیر لسانی طریقہ کار اثردار ثابت ہو سکتا ہے۔
انفرادی زبانوں یا ان کے حروف کو سکھانے کے لئے متعدد طریقے موجود ہیں۔
تاہم، میری معلومات کے مطابق ایسا کوئی طریقہ موجود نہیں ہے جو، مثال کے طور پر، پانچ یا سات زبانوں کو ہم آہنگ اور متکامل انداز مے ایک ساتھ سکھاتا ہو۔
میں سمجھتا ہوں کہ متعلقہ درس و تدریس متعلم کو تفکر کا نیا مجموعہ مہارات / نئی قوت اور لطف فراہم کرتی ہیں، چاہے متعلم بچہ ہو یا بالغ ہو۔
میرے علم میں، متعدد زبانوں کی درس و تدریس فراہم کرنے والی یہ نئی تجویز طبیعت، زد، اور ممکنہ اثر کی قوتوں میں تغیر پذیر ہیں۔
امید کی جاتی ہیں کہ زبانوں کی درس و تدریس کے لئے یہ ایک نیا تعلیمی نمونہ ایجاد کرے گی۔
میں مختصر مے اپنا ذاتی اور پیشہ ورانہ پس منظر پیش کرتا ہوں جو مفصّل طور پر Indian.multilanguaging.org پر "سوانح حیات" کے قسم مے بیان کردہ ہے۔
میں ایک سابق اکادمی معالج ہوں جس نے پیتھالوجی میں ڈاکٹری کی ہے اور طبی مدرس اور بایومیڈیکل تفتیش کارکے روپ میں کام کیا ہے۔
میں حیدرآباد مے عثمانیہ میڈیکل کالج سے فارغ التحصیل ہوں۔ اسی جامعہ مے طب مے میں جامعی سطح پر اول درجہ سے فائز ہوا۔ اس کے بعد میں نے بنگلورو مے بھارتی وگیان سنستھان مے حیاتیاتی کیمیا کے تحقیق کار طالب کی حیثیت مے تین سال گزارے۔ اور پھر میں امریکہ جا کر ییل یونیورسٹی مے پیتھالوجی مے اپنا دور مکمل کیا۔
میں نے نیویارک کی روچسٹر یونیورسٹی مے، یونیورسٹی آف ساؤتھ فلوریڈا (یو.اس.اف.) مے، اور لوس انجیلس کی یونیورسٹی آف کیلی فورنیا (یو.سی.ال.اے.) مے پروفیسر کی حیثیت سے خدمت انجام دی۔
میں اسٹیم سیل حیاتیات اور پروٹیومکس کے مجالات مے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کے زیر انتظام مرکزی تفتیش کار تھا۔
میری آپ سے یہ بھی درخواست ہیں کہ آپ قاری سے موافق آنے والے سوال و جواب کا جائزہ لے۔
وہ آپ کو اس برنامج کی حمایتی قوتوں پر آگاہی فراہم کرتے ہیں۔
مجھے ہمیشہ سے ہمارے اس متنوع معاشرے مے شراکت و تعاون کرنے کی چاہ رہی ہیں۔
شاید آپ پوچھیں گے کہ کیوں میں اپنا پیشہ طب / حیاتیات سے لسانی درس و تدریس کے طریقوں کی تفتیش مے بدل رہا ہوں۔
زبانوں مے میرا شوق میرے ہائی اسکول کے زمانے سے موجود ہے۔ میں نے اس شوق کو ہمیشہ محفوظ رکھا ہے۔
باہر سے اس مجال مے میرا داخل ہونا اور میرا تنوع سے بھرپور پس منظر مجھے اس لسانی برنامج مے ایک نیا زور لانے مے مدد کرتا ہے اور اختراع کی اجازت دیتا ہے۔
موجودہ تجویز اسباق کے انتخاب اور تکمیلی مادوں کی تخلیق کے لئے رہنمائی اصول فراہم کرتی ہیں۔
تجویز کے متعدد جوانب اور متعلق موضوعات کو مطالعہ کے لئے آسان سوال و جواب مے واضح کیا گیا ہے۔
وہ اس تجویز کا جامع جائزہ فراہم کرتے ہیں۔
یہ ویب سائٹ ان دستاویزات کو پانچوں زبانوں – انگریزی، تیلگو، ہندی، اردو اور سنسکرت – مے پیش کرتی ہیں تاکہ انہیں ان مے سے کسی بھی زبان کے بولنے والے قارئین سمجھ سکیں۔
آگے بڑھتے ہوئے، پانچ زبانوں کے ہم آہنگ درس و تدریس مے پری اسکول کے بچوں کو حروف تہجی سکھانے کے لئے اور پہلے سے دسوے درجوں کے اسباق تیار کرنے کے لئے مناسب کتابیں اور آلات بنانے کی ضرورت ہے۔
اس تجویز کو سائنسی دریافت کے جذبے مے تصور کیا گیا ہے۔
تجویز کی تاثیر کی تحقیقات اور اس کا تعین کرنا باقی ہے۔
دریافت کے لئے ہی صحیح، لیکن سب سے پہلے مناسب درسی کتابیں تیار کرنا بیحد ضروری ہے۔
اس کے حصول کے لئے بیرونی مالی اعانت کی ضرورت ہے۔
مجھے اس برنامج کو اس کے اگلے مرحلے تک لے جانے کے لئے آپ کی مدد اور حمایت کی ضرورت ہے۔
آپ کے مالی اشتراکات تقدیر و تحسین کے باعث بنیں گے۔
آپ کا پیشگی مے شکریہ۔
آپ کا مخلص،
بیریلی سیشی ، ایم ڈی۔
BSeshi@multilanguaging.org
BSeshi@outlook.com
ڈاکٹر سیشی کا بین الاقوامی مرکز اور درسگاہ برائے کثیر لسانیت انک ایک امریکی ٹیکس سے مستثنیٰ 501 (سی) ٣ غیر منافع بخش تنظیم ہے (ٹیکس شناختی نمبر ٨٥-٠٩٣٢٧٦٢)۔
قانون کے ذریعہ تمام عطیات ٹیکس میں کٹوتی کے قابل ہے ۔